‫‫کیٹیگری‬ :
14 February 2019 - 01:36
News ID: 439764
فونت
آیت الله مکارم شیرازی:
حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے حیا کو فطری عمل اور الھی نعمت بتاتے ہوئے اس کے اثبات میں عقلی اور نقلی – قران و روایت - سے دلیل پیش کی۔

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے آج اپنے درس اخلاق میں جو حوزہ علمیہ قم کے کثیر طلاب و افاضل اور ان کی فیملی کی موجودگی میں حوزہ علمیہ امام کاظم(ع) میں منعقد ہوا، گھرانے کے اخلاق کے حوالے سے عقل و حدیث کی روشنی میں حیا تشریح کی۔

انہوں نے اس سوال کو بیان کرتے ہوئے کہ آیا حیا کو خداوند متعال نے انسان کے وجود میں قرار دیا ہے یا حیا حاصل کرنے کی چیز ہے کہا: خداوند متعال نے جس دن اور جس گھڑی انسان کی تخلیق کی اسی وقت اس نے انسان کے اندر اچھائیوں کی محبت اور برائیوں کی نفرت ڈال دی تھی۔

حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے اپنی اس بات کی تائید میں عقل اور نقل – قران و روایت – پیش کرتے ہوئے کہا: قرآن کریم نے سوره حجرات کی ساتویں آیت میں فرمایا کہ «وَلَٰكِنَّ اللَّهَ حَبَّبَ إِلَيْكُمُ الْإِيمَانَ وَزَيَّنَهُ فِي قُلُوبِكُمْ وَكَرَّهَ إِلَيْكُمُ الْكُفْرَ وَالْفُسُوقَ وَالْعِصْيَانَ أُولَٰئِكَ هُمُ الرَّاشِدُونَ ؛ لیکن اللہ تعالیٰ نے ایمان کو تمہارے لیے محبوب بنا دیا اور اسے تمہارے دلوں میں مزین فرمایا اور کفر اور فسق اور نافرمانی کو تمہارے نزدیک ناپسندیدہ بنا دیا، یہی لوگ راہ راست پر ہیں » اور سوره تین کی چوتھی آیت میں فرمایا کہ «لَقَدْ خَلَقْنَا الْإِنْسَانَ فِي أَحْسَنِ تَقْوِيمٍ ؛ بتحقیق ہم نے انسان کو بہترین اعتدال میں پیدا کیا » نیز سوره اسراء کی ستّرویں آیت میں ارشاد کیا کہ «وَ لَقَدْ کَرَّمْنا بَني‏ آدَمَ وَ حَمَلْناهُمْ فِي الْبَرِّ وَ الْبَحْرِ وَ رَزَقْناهُمْ مِنَ الطَّيِّباتِ وَ فَضَّلْناهُمْ عَلي‏ کَثيرٍ مِمَّنْ خَلَقْنا تَفْضيلا؛ اور بتحقیق ہم نے اولاد آدم کو عزت و تکریم سے نوازا اور ہم نے انہیں خشکی اور سمندر میں سواری دی اور انہیں پاکیزہ چیزوں سے روزی عطا کی اور اپنی بہت سی مخلوقات پر انہیں بڑی فضیلت دی » یہ ایات اس بات کی نشانی ہیں کہ خداوند متعال نے اچھائیوں کو انسان کے وجود میں قرار دیا ہے۔

انہوں نے یاد دہانی کی: جس خدا نے انسان کے اندر اتنی کرامتیں رکھ کر پیدا کیا اور صفحہ زمین کو اس کے سامنے قرار دیا نیز اسے تمام مخلوقات عالم پر برتری عطا کی اسی پروردگار نے انسان کے اندر اچھائیوں کی محبت اور برائیوں کی نفرت بھی رکھ دی۔

حوزه علمیہ قم میں درس خارج کے استاد نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ حیا پہلے دن ہی سے انسان کے اندر رکھ دی گئی تھی کہا: اس بات پر دلیل ایک دوسری آیت، آیت امانت ہے کہ اس میں ارشاد ہوا: امانت « اِنّا عَرَضنا الاَمانَةَ علی السَّمواتِ و الارْضِ و الجبالِ فَاَبَیْنَ اَنْ یَحْمِلْنَها وَ اَشْفَقْنَ مِنها وَ حَمَلَها الاِنسانُ؛ ہم نے اس امانت کو آسمانوں اور زمین اور پہاڑوں کے سامنے پیش کیا تو ان سب نے اسے اٹھانے سے انکار کیا اور وہ اس سے ڈر گئے لیکن انسان نے اسے اٹھا لیا، انسان یقینا بڑا ظالم اور نادان ہے » یقینا - بلاشک و شبھہ - ہم نے امانت کو زمین و آسمان اور پہاڑوں کے سپرد کرنا چاہا مگر سب نے اس ذمہ داری کو اٹھانے سے انکار کردیا اور اس کام سے خود زدہ ہوگئے تو انسان کے حوالے کیا اور اس نے اپنے ذمہ لے لیا ۔

انہوں نے مزید کہا: مفسرین نے اس آیت کے سلسلہ میں کافی بحث کی ہے، ہم نے بھی تفسیر نمونہ میں اس آیت کے ذیل میں تفسیر لکھی ہے اور تاکید کی ہے کہ امانت الھی انسان کو معنوی ترقی عطا کرتی ہے ۔

حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے مزید کہا: بالغ ہونے کے بعد انسان کے بالغ ہونے کا جشن منانے کا مطلب بھی یہی ہے کہ انسان الھی امانت کو سنبھالنے کی عمر میں پہونچ چکا ہے ۔

انہوں نے حیا کو برائیوں کے مقابل بہت بڑی رکاوٹ جانا اور کہا: آلودہ ماحول، ناسالم گھرانا، میڈیا اور برے دوست و احباب تمام کے تمام مل کرممکن ہے انسان سے اس خصوصیت کو لے لیں اور اسے انسانیت مخالف انسان بنا دیں۔

اس مرجع وقت نے حضرت رسول اسلام(ص) سے منقول حدیث « إِنَّ لِكُلِّ دِينٍ خُلُقاً، وَ إِنَّ خُلُقَ هَذَا اَلدِّينِ اَلْحَيَاءُ » کی جانب اشارہ کیا اور کہا: حیا اسلام کا چہرہ اور ظاھر اور نارہ بتایا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا: امام باقر(ع) ایک حدیث میں فرماتے ہیں «اَلْحَيَاءُ وَ اَلْإِيمَانُ مَقْرُونَانِ فِي قَرَنٍ فَإِذَا ذَهَبَ أَحَدُهُمَا تَبِعَهُ صَاحِبُهُ» اگر حیا ختم ہوجائے تو ایمان بھی ختم ہوجائے گا ۔

حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے اپنے بیان کے آخر میں بے حیائی کو بہت ساری مشکلات کی جڑ اور بنیاد جانا اور کہا: حیا کی مختلف قسمیں ہیں، انکھوں کی حیا، زبان کی حیا، ہاتھ اور کان کی حیا، کہ ان شاء اللہ ائندہ کی نشست میں ان اقسام کی تشریح کرتے ہوئے اس کی تقویت اور تضعیف کے اسباب بیان کروں گا ۔/۹۸۸/ ن

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬